in

Pakistan swat the pure fantastic thing about Desan banda ( medows ) kalam


زیرِ نظر تصاویر وادئ دیسان کی ہیں۔ یہاں موسم بدلتے دیر نہیں لگتی، ابھی کڑی دھوپ میں آپ چل رہے ہوتے ہیں، سایہ مانگتے ہیں، ابھی سائے سے بھاگ کر دھوپ چاہنے لگتے ہیں۔ دھوپ نکلتی ہے تو کافی تپش ہوتی ہے اس کی۔ چھاؤں میں سردی ستانے لگتی ہے۔ ہر آں رنگ بدلتی ہے وادئ دیسان۔ ہر دس منٹ بعد اس کے منظر بدلتے ہیں اور ہر منظر پہلے سے منفرد ہوتا ہے۔ یہ چراگاہ وادئ کالام سے شروع ہوکر لدو، اتروڑ پر ختم ہوتی ہے۔ تقریباً 18 کلو میٹر کی وسعت پر پھیلی ہے دیسان کی حسین چراگاہ۔
سوال و جواب کی صورت میں مزید معلومات دینے کی کوشش کرتا ہوں۔

سوال: لدو سے دیسان کا رستہ کیسا ہے؟
جواب: نارمل سا ٹریک ہے، نہ بہت مشکل ہے نہ آسان ہے اور نہ پیچیدگی ہے اس میں۔ پانی کے چند شفاف نالوں کو پھلانگ کر اور گھنے جنگل کے بیچو بیچ چڑھائی چڑھ کر آپ دیسان میڈو کا پہلا منظر دیکھ پاتے ہیں۔ پہلا منظر ہی اتنا روح پروَر ہے کہ آپ حیرت زدہ رہ جاتے ہیں ۔ گھنٹہ بھر بعد چڑھائی کم پڑتی ہے۔ اگر آپ کبھی وادئ استور میں، دیوسائی کے ریگزاروں میں گھومیں ہیں تو وادئ اتروڑ کے دیسان میڈوز آپ کو شناسا لگیں گے۔ دونوں کے ناموں میں بھی مماثلت ہے اور دونوں کی ساخت سطح مرتفعائی ہے۔ آپ کے دائیں سمت میں برف پوش چوٹیاں دیومالائی منظر پیش کرتی ہیں، جابجا درختوں کے جھنڈ، حد نظر تلک پھیلے پرکیف نظارے، آپ 360° میں نظر دوڑائیں ہر منظر کا اپنا الگ مزا پائیں گے آپ۔

سوال: کونسا مہینہ دیسان بانڈہ (میڈوز) دیکھنے کے لیے موزوں رہیگا؟
جواب: جولائی بہترین رہیگا۔ اس مہینے میں یہاں وہ نایاب پھول کھلتے ہیں جو کہیں اور شاید ہی موجود ہوں۔ یہ وادی پھولوں کی سیج بن جاتی ہے اور قدم قدم پر آپ کو یہ چراگاہ ورطہ حیرت میں ڈال دیتی ہے۔ آپ کو پھونک پھونک کر قدم رکھنا پڑتا ہے، کہیں نو مولود پھولوں کو مسلنے کا جرم آپ کی گردن پر نہ آجائے۔

سوال: اس چراگاہ کی ایسی کون سی خوبی ہے جو اسے ممتاز بناتی ہے؟
جواب: وادئ دیسان 18 کلو میٹر کی وسعت پر پھیلی ہوئی ایک حسین چراگاہ ہے۔ اس کے لیے تین رستے ہیں۔ اتروڑ سے آگے لدو گاؤں سے اس کے لیے رستہ نکلتا ہے۔ اترور بازار سے مشرقی سمت میں اس کے لیے دوسرا رستہ موجود ہے۔ کالام بازار سے مغربی سمت میں جلبنڈ گاؤں سے اوپر دیسان میڈوز شروع ہوتے ہیں۔ اگر آپ دیسان کو پوری طرح دیکھنا چاہتے ہیں تو آپ کے پانچ سے آٹھ دس دن لگ جاتے ہیں۔ گودر جھیل، جو کہ کالام کے مغربی پہاڑی سلسلوں میں کہیں موجود ہے، سے اپنا ٹریک شروع کریں اور لدو گاؤں اتروڑ میں اتر جائیں۔ جناب افتخار عیلوی (جو کہ لاہور کے رہنے والے ہیں اور سوات میں کافی گھومے پھرے ہیں) کے مطابق ٹکئی نامی جھیل وادی دیسان کی برفیلی بلندیوں میں کہیں موجود ہے۔ اس جھیل کو بھی آپ دیکھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ گودر جھیل بھی دیسان کے احاطے میں موجود ہے۔ اور بھی کئی بے نام جھیلیں یہاں موجود ہیں جو ابھی تک دنیا کی نظروں سے اوجھل ہیں۔ جناب فیضان احمد نے کالام سے اپنا ٹریک شروع کیا اور تقریباً تین دنوں میں وہ دیسان میڈوز پار کرکے سپین خوڑ جھیل پہنچے۔ ان کی ہمت کو سلام ہے۔ وہ سوات کے مانے ہوئے بہترین ٹریکر ہیں۔ تن تنہا ٹریک پر جاتے ہیں یا اپنے بھائی اور کزنوں کے ساتھ ٹریک کرتے ہیں۔ بقول ان کے، دیسان، وادئ سوات کی حسین ترین چراگاہوں میں سے ایک ہے۔

آرٹیکل : حسین علی فوٹوگرافر
Music by : sajid shinwari
*

Written by tour da swat

What do you think?

122 Points
Upvote Downvote

Comments

Leave a Reply to roshan khanCancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

GIPHY App Key not set. Please check settings

23 Comments

Loading…

0