in

پہاڑوں کے اوپر واقع شنگرئی گاؤں میں مٹی اور گارے سے بنے گھر بکھرے موتیوں کی طرح

پہاڑوں کے اوپر واقع شنگرئی گاؤں میں مٹی اور گارے سے بنے گھر بکھرے موتیوں کی طرح بے ترتیب آباد ہیں۔ آبشار تک رسائی کے لیے کئی راستے ہیں مگر ان میں سے دو کا استعمال زیادہ ہے۔ ایک تو گاؤں پہنچنے سے پہلے وہ کچا راستہ ہے جو آبشار کے ساتھ رہائش پذیر آبادی نے اپنی مدد آپ کے تحت پہاڑ کا سینہ چیر کر بنایا ہے۔ اس پر موٹر سائیکل یا پھر سائیکل کی مدد سے باآسانی آبشار تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔

دوسرا راستہ قدرے صبر آزما اور کم استعمال کیا جانے والا ہے جو پہاڑ کی چوٹی سے ایک اچھی خاصی ہائیک کے ذریعے نیچے آبشار تک جاتا ہے۔ چوٹی سے نیچے آبشار تک گاؤں والوں نے واکنگ ٹریک بنایا ہے جسے مقامی و غیر مقامی سیاح ہائیکنگ کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

15 مارچ سے لے کر 30 اپریل تک مذکورہ ٹریک پر ہائیکنگ کا اپنا مزہ ہوتا ہے۔ راستے میں رنگ برنگے خودرو پھول دعوت نظارہ دیتے ہیں۔ یہ پھول آبشار کے ساتھ کھیتوں کے کنارے یا پھر پگڈنڈیوں پر کھلتے ہیں۔ یہ نیلے، پیلے اور لال رنگ کے ہوتے ہیں۔ بہار کی آمد کے ساتھ ہی آبشار کے تمام راستے ان پھولوں سے اٹے پڑے رہتے ہیں جو دامن دل کھینچنے میں ذرہ بھر دیر نہیں کرتے۔

مقامی و غیر مقامی سیاح مارچ کے وسط سے لے کر اکتوبر کی آخری تاریخ تک شنگرئی آبشار آتے رہتے ہیں۔ سیاح آبشار کے احاطے میں واقع بڑے بڑے پتھروں کے اوپر چڑھ کر آبشار کے دلفریب مناظر کو کیمرے کی آنکھ سے محفوظ کرتے ہیں، اور پھر انہی پتھروں کے اوپر چٹائی یا دری بچھا کر کھانا کھاتے ہیں یا جوس و دیگر روایتی مشروبات کا لطف اٹھاتے ہیں۔ بیشتر سیاح آبشار پہنچتے ہی تصاویر اتارنے کو ترجیح دیتے ہیں۔


Written by Swat Valley

What do you think?

122 Points
Upvote Downvote

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

GIPHY App Key not set. Please check settings

    Loading…

    0