in

سوات بھر میں چار روزہ انسداد پولیو مہم کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ۔

سوات بھر میں چار روزہ انسداد پولیو مہم کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ۔
اس سلسلے میں فیصلہ کیا گیا کہ اقدامات میں علماء اور رائے عامہ کے لیڈروں کے ذریعے پشاور پروپیگنڈے کی وجہ سے انکاری والدین کو قائل کرکے پانچ سال تک عمر کے تمام بچوں کو ویکسین پلائے جائینگے اور سپیشل برانچ و انٹیلی جنس سپورٹ کے ساتھ پولیو ٹیموں اور شہریوں کی سیکورٹی یقینی بنانا بھی شامل ہے پورے ضلع سوات میں 17 تا20 جون 2019 کوچار روزہ انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی جس کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں مہم کے دوران 256519 خاندانوں کے485139 بچوں کو گھر گھر جاکر پولیو قطرے پلائے جائیں گے اس مقصد کیلئے خصوصی اجلاس ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم کی زیرِ صدارت منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد فواد ، ڈپٹی ڈی ایچ اوڈاکٹر اعجاز احمد، انسٹاپ آفیسر ڈاکٹر احسان اللہ، تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز، تعلیم، صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران اور سیکورٹی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی اس موقع پرڈی سی سوات کو مہم کے بارے میں سلائیڈز کے ذریعے تمام تفصیلات سے آگاہ کیاگیا اجلاس میں تمام انتظامی امور کے علاوہ درپیش مشکلات اور ان کے حل پر تفصیلی غور و غوض کیا گیا اور انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ڈپٹی کمشنر نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ پولیو کے خاتمہ کیلئے قومی جذبہ کے ساتھ کام کریں تاکہ ہمارا ملک اس موذی مر ض سے مکمل طور پر نجات حاصل کر سکے انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ علاقائی صورتحال کے تحت اب صرف افغانستان اور پاکستان میں پولیو کا خاتمہ باقی ہے جو تشویشناک بات ہے تاہم انہوں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ گزشتہ کئی سال سے سوات میں کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا البتہ انہوں نے واضح کیا کہ ضلع بنوں اور وزیرستان میں وائرس کی موجودگی کے باعث ہمیں انسداد پولیو و خسرہ کیلئے اپنی کوششیں مزید بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ مذکورہ اضلاع ہمارے انتہائی قریب اور پڑوس میں واقع ہے انہوں نے متعلقہ حکام کو حکم دیا کہ اس پولیو مہم میں کام کرنے والے تمام پولیو ورکرز کو باقاعدہ طور پر خصو صی ٹریننگ دی جائے تاکہ مہم کومزیدبہتر کیاجاسکے انہوں نے مزید خبردار کیا کہ جو ٹیمیں بچوں کو قطرے پلانے میں غفلت کا مظاہر ہ کرینگی ان کے خلاف فوری اور سخت ترین کاروائی کی جائے گی تاکہ کسی بھی بچہ کوویکسین سے محروم نہ رکھا جاسکے انہوں نے پولیس ڈیپارٹمنٹ پر زور دیا کہ وہ تمام ٹیموں کو فوری طور پر سیکورٹی فراہم کریں اور اس مقصد کیلئے انٹیلی جنس نیٹ ورک کو بھی فعال بنایا جائے جبکہ پولیو ڈیوٹی میں کوتاہی برتنے والے کنسٹیبلان کے خلاف فوری اور سخت ترین کارروائی کی جائے ڈی سی سوات نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے طور پر مانیٹرنگ اور ایوننگ میٹنگ کو یقینی بنائیں اجلاس کو بتایا گیا حالیہ پولیو مہم کے لیے 352 ایریا انچارج اور 77 یونین کونسل میڈیکل آفیسرزکے زیرِ نگرانی 1632 ٹیمیں تشکیل دی جاچکی ہیں جو مجموعی طور پر 485139 بچوں کو گھر گھر جاکر ویکسین پلائیں گی۔





Written by Swat Valley

What do you think?

122 Points
Upvote Downvote

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

GIPHY App Key not set. Please check settings

6 Comments

Loading…

0