in

اس بچے کی دل رلادینے والی داستان سنئے. بچے کے ماں,باپ,بھائی ابھی بھی اعظم سواتی …


اس بچے کی دل رلادینے والی داستان سنئے.
بچے کے ماں,باپ,بھائی ابھی بھی اعظم سواتی کے قید میں ہیں.

اگر مدینے کی ریاست آپ لوگ اس طرح بنارہے ہیں تو ہمیں یہ ریاست کسی صورت قبول نہیں.
پھر ہمیں اپنا ووٹ واپس کردو………!!!
یاپھر ایسے جاہل لوگوں کو مدینے کی اس ریاست سے باہر پھینک دو.


Written by Swat Valley

What do you think?

122 Points
Upvote Downvote

Comments

Leave a Reply to AnonymousCancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

GIPHY App Key not set. Please check settings

5 Comments

  1. مدینہ کے ریاست کا خواب
    اور پی ٹی اِئی کی ورکر

    ایک بادشاہ بازار سے گزررہاتھا کہ ایک کمہار 2 روپے میں گدھا بیچ رہا تھا۔ اگلے دن بادشاہ پھر وہاں سے گزرا وہ پھر وہیں بیٹھا گدھا بیچ رہا تھا۔ بادشاہ رک گیا اور اس سے پوچھا کہ گدھا کتنے کا ہے اسنے دیکھا کہ بادشاہ ہے اسنے قیمت 50 روپے بتا دی۔ بادشاہ بولا کل تو تم 2 روپے کا بیچ رہے تھے

    اب وہ گبھرا گیا اور گبھراہٹ میں اس نے کہہ دیا کہ اس پر بیٹھ کر آنکھیں بند کرو تو مدینہ کی زیارت ہوتی ہے اسلیے اس کی قیمت زیادہ ہے۔ بادشاہ نے وزیر کو کہا کہ بیٹھ کر دیکھو کچھ نظر آتا ہے کہ نہیں۔

    وزیر بیٹھنے لگا تو کمہار نے فورا کہہ دیا کہ زیارت صرف نیک ایماندار اور پارساء کو ہوتی ہے۔ اب وزیر بیٹھ گیا اسنے آنکھیں بند کیں کچھ بھی نظر نہ آیا مگر اسنے سوچا میں اگر کہوں گا کہ نظر نہیں آیا تو سب کہیں گے کہ نیک ایماندار اور پرہیزگار نہیں ہے اسنے کہا کہ ماشااللہ مدینہ صاف نظر آرہا ہے۔
    بادشاہ کو تجسس ہوا اسنے کہا کہ میں خود بیٹھ کے دیکھوں گا۔ اب بادشاہ کو کچھ بھی نظر نہ آیا اسنے سوچا وزیر تو بچ گیا اب میں کہوں گا کہ نہیں نظر آتا سب سمجھیں گے بادشاہ نیک اور پرہیزگار نہیں ہے۔

    اسنے کہا ماشااللہ سبحان اللہ مجھے مکہ اور مدینہ دونوں نظر آرہے ہیں۔ اور اسکو گدھا بھی 50 روپے میں خریدنا پڑا۔

    بالکل کچھ یہی صورتحال تحریک انصاف والوں کی ہے۔ اچھی تبدیلی صرف ان کو ہی نظر آرہی۔ اور اپنا ہی لیڈر بھی مہنگا پڑ رہا ہے۔وہ ذہنی طور پر اب یہ سمجھ چکے ہیں کہ ہمارے لیڈر میں وہ خوبی ہی نہیں جو وہ کنٹینر پر کھڑے ہو کر بیان فرمایا کرتے تھے۔اور ہم 22 سال اس کا ڈھول کی تھاپ پر چرچا کیا کرتے تھے۔مگر اب صورت حال اس کے بلکل برعکس ہے ۔اور اب وہ لوگ یہ بتاتے پھر رہے ہیں کہ ہمارا لیڈر ہمیں مدینہ کی ریاست دیکھاے گا۔

Loading…

0